عنوان: قبر میں سوئے مُردے کی پکار – ایک حیران کن واقعہ
زندگی اور موت دو ایسی حقیقتیں ہیں جنہیں کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ مگر کبھی کبھی کچھ ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں جو ہمارے دل و دماغ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک حیرت انگیز واقعہ ایک نوجوان کے ساتھ پیش آیا، جو قبر کے قریب کھڑا ہو کر وہاں دفن شخص کو برا بھلا کہہ رہا تھا۔
یہ ایک سناٹے بھری رات تھی۔ چاندنی زمین پر نور بکھیر رہی تھی، اور ہلکی ہلکی ہوا ماحول کو پراسرار بنا رہی تھی۔ اسی دوران ایک نوجوان قبرستان میں داخل ہوا اور ایک مخصوص قبر کے قریب جا کر کھڑا ہو گیا۔ اس کے چہرے پر غصہ تھا، آنکھوں میں شعلے اور الفاظ میں تلخی تھی۔ وہ قبر میں دفن مردے کو برا بھلا کہنے لگا، اس پر الزامات لگانے لگا، اور اپنی نفرت کا اظہار کرنے لگا۔
اسی لمحے ایک ناقابل یقین واقعہ پیش آیا!
اچانک ہوا کا رخ بدلا، درختوں کے پتّے سرسراہنے لگے، اور فضا میں ایک عجیب سی سنسناہٹ دوڑ گئی۔ ایسا محسوس ہوا جیسے زمین کے نیچے کوئی ہلچل مچ گئی ہو۔ نوجوان کے قدم ڈگمگانے لگے، اور وہ خوفزدہ ہو کر پیچھے ہٹنے لگا۔ اچانک قبر سے ایک آواز آئی، جو نہایت پراسرار اور دل دہلا دینے والی تھی:
"اے غافل انسان! جس دنیا کو تُو حقیقت سمجھتا ہے، وہ فانی ہے۔ تُو اپنے اعمال کی فکر کر، کیونکہ جلد ہی تُو بھی اسی مٹی کا حصہ بن جائے گا۔"
یہ سنتے ہی نوجوان کے ہوش اُڑ گئے، دل کانپ اٹھا، اور وہ چیختے ہوئے قبرستان سے بھاگ نکلا۔
یہ واقعہ ہمیں ایک گہرا سبق دیتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی کو نیک اعمال سے سنواریں، دوسروں کے بارے میں اچھا گمان رکھیں، اور ہمیشہ یہ یاد رکھیں کہ آج جو مٹی کے نیچے سو رہا ہے، کل ہم بھی اسی انجام کو پہنچیں گے۔ لہٰذا ہمیں اپنے الفاظ اور اعمال میں احتیاط برتنی چاہیے، کیونکہ وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا۔
"اپنے دلوں کو نفرت سے پاک کریں، کیونکہ زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہے۔"